Ads Top

غازی از ابو شجاع ابو وقار قسط نمبر55 Ghazi by Abu Shuja Abu Waqar

Ghazi

 by 

Abu Shuja Abu Waqar 


غازی از ابو شجاع ابو وقار
 پیشکش محمد ابراہیم
55 قسط نمبر
 Ghazi by Abu Shuja Abu Waqar 
Presented By Muhammad Ibraheim
 Episode 55
 میں خط لے کر اسی تیزی کے ساتھ واپس میں اپنے ہوٹل پہنچا پردیس میں رہنے والوں کے لیے عرصہ بعد جب گھر سے خط ملیں تو اس وقت کیا حالت ہوتی ہو گی اس کا آپ بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں میں نے محسن کو باہر ہی سے رخصت کیا اور سیدھا اپنے کمرے میں پہنچ کر جیب سے خط نکالے اور انہیں بیڈ پر رکھا میں اپنی بیوی اور ماں کی لکھائی کو اچھی طرح پہچانتا تھا دو خط میری والدہ کے اور دو میری بیوی کے تھے سب سے پہلے میں نے والدہ کا خط کھولا دونوں خطوط میں والدہ کی ڈھیر ساری دعائیں اور شجاع کا ذکر تھا اور والدہ نے کہا کہ ایسی کیا مجبوری ہے جو تم گھر نہیں آ رہے یہ نہ ہو کہ میں تمہیں دیکھے بنا گلے لگاے بنا ہی دنیا سے کوچ کر جاؤں اور پھر تمہیں میری قبر پر آ کر رونا پڑے جب میں نے بیوی کا خط کھولا تو اس میں سب سے پہلے یہی لکھا تھا کہ نے اپنا چولہا الگ کر لیا ہے اب تمہاری والدہ کے ساتھ میرا گزارا نہیں ہے اس لیے اب مجھے الگ سے تنخواہ چاہیے اور اب اس بڑھیا کو میں مزید جب اس پر پہنچا تو مجھے بیوی کے خط میں والدہ کی ہتک محسوس ہوئی مجھے غصہ آ گیا اور میں نے بیوی کے دونوں خط پھاڑ ڈالے. آئندہ کئ روز تک خلاف معمول کوئی بات نہ ہوئی میرے پاس حاجی اور یوسف کے بھیجے ہوئے پیسے ابھی باقی تھے اس لیے میں نے پاکستان جانے والی مہاجر فیملیوں کو تین تین ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا گو کہ یہ رقم بہت کم تھی مگر پاکستان جاتے ہوئے انہیں کچھ تو ہیلپ مل سکتی تھی اب مسئلہ کرنسی کا تھا نیپالی کرنسی کی ویلیو نہیں تھی پاکستان میں بھارتی کرنسی پر مکمل پابندی تھی مگر میرے محکمے اور حکومت پاکستان کے لیے بھارتی کرنسی خاصی اہمیت رکھتی تھی دنیا بھر کے پاکستانی سفارت خانوں کے اخراجات کے لیے حکومت پاکستان ڈالر بھیجتی تھی چنانچہ میں نے 15 لاکھ بھارتی کرنسی اپنی ڈاک میں اپنے محکمے کو بھیجی اور ان سے پاکستانی کرنسی کی ڈیمانڈ کی تو انہوں نے 15 لاکھ بھارتی کرنسی کے عوض پاکستانی کرنس بھیج دی میں نے مریم کے ساتھ مل کر تین تین ہزار لفافوں میں بند کرنا شروع کر دیا جب تمام لفافے پیک ہو گئے تو پروگرام یہ بنا کہ ہر فلائٹ میں جانے والے مہاجروں کو انکی تعداد کے حساب سے لفافے بطور گفٹ تقسیم کریں گے
ابھی فلائٹس شروع نہیں ہوئی تھی یہ اپریل کی چار یا پانچ تاریخ تھی میں حسب معمول مریم کے گھر سے واپس آیا تو ریسیپشن پر مینجر نے مجھے بتایا کہ ایک مہمان لڑکی کافی شاپ میں میری منتظر ہے میرے ہوٹل کی کافی شاپ میں میری منتظر ہے. میں سیدھا کافی شاپ میں گیا تو وہاں کافی شاپ کے ایک کونے میں ایک ٹیبل پر وہی اسرائیلی لڑکی بیٹھی تھی جس کی میں نے جان بچائی تھی. سر پر تنگ برنگے کپڑے کی پٹیاں باندھے گلے میں بڑے منکوں کے ہار پہنے چہرے پر ایاہ لکیریں لگاے وہ اپنے کو چھپانے میں کافی حد تک کامیاب ہو چکی تھی میں اسکی ٹیبل پر گیا اور اس سے آنے کیوجہ پوچھنا چاہتا تھا کہ وہ بولی میرے پاس وقت بہت کم ہے میں سب سے چھپ کر یہاں پہنچی ہوں بھارتی سفارت خانے نے تمہیں اغوا کرنے کے لیے ہمارے سفارت خانے سے مدد مانگی ہے ہمارے دو ایجنٹ آئندہ دو روز تک تمہارے ہوٹل میں امریکیوں کے بھیس میں آ کر ٹھہریں گے اور تم سے بے تکلف ہونے کی کوشش کریں گے ان کے پاس اسلحہ کے علاوہ بیہوش کرنے والی گیس بھی ہو گی ان سے بچ کر رہنا یہ کہتے ہوئے اس نے مجھے فلم کا ایک رول دیا اس رول میں انکی کئی تصاویر ہیں جو میں نے سفارت خانے میں خفیہ طور پر کھینچی ہیں میں اپنے سفارت خانے سے سیدھی یہاں آئ ہوں اس فلم کو دھلوا لینا میں نے تمہارے احسان کا سارا تو نہیں مگر تھوڑا سا بدلہ اس صورت میں ضرور چکا دیا ہے یہ کہہ کر وہ اٹھ کھڑی ہوئی اور بولی کافی اور سینڈوچ کا بل تم پے کر دینا اس نے مجھ سے ہاتھ ملایا اور ہرے راما ہرے کرشنا کا ڈرامہ نشے کی حالت میں کرتے ہوئے باہر جا کر اندھیرے میں غائب ہو گئی
اگلے روز میں نے محسن کو رول دیا اور کہا کہ اسکو ڈویلپ کروا لاؤ شام تک محسن ڈویلپ کروا لایا دونوں اسرائیلی ایجنٹوں کی 6 واضح پکس تھیں محسن کو میں نے انکے متعلق کچھ نہ بتایا کیونکہ وہ پیٹ کا ہلکا تھا مریم کی محبت میں اس قدر پختگی آ چکی تھی کہ وہ ذرا ذرا سی میرے متعلق بات سن کر پریشان ہو جاتی تھی اس لیے میں نے اسے بھی اس کے متعلق کچھ نہ بتانے کا فیصلہ کر لیا اسرائیلی جاسوسہ لڑکی کے مطابق وہ دونوں جاسوس مُسلح اور انکے پاس بیہوش کرنے والی گیس بھی ہو گی اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے میں نے جنگی اصول کو مد نظر رکھا کہ تم دشمن کو مار دو اس سے پہلے کہ وہ تمہیں مار دے پر عمل کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا جس دن ان دونوں نے ہوٹل میں چیک ان ہونا تھا اسی رات میں نے انکو مارنے کا پلان بنا لیا چونکہ میرے زہریلی گیس کے سلنڈر مریم کے پاس پڑے ہوئے تھے اور میں اسے اس بارے میں بتانا نہیں چاہتا تھا اس لیے میں نے چینی دوستوں کو بڑی مشکل سے سمجھایا کہ مجھے دو گیس سلنڈر چاہیئے اور وہ اس کے متعلق مریم کو کچھ نہ بتائیں بڑی مشکل سے وہ میری بات کو سمجھ سکے انہوں نے اسی دن مجھے گیس سلنڈر دے دیئے گیس ماسک میرے پاس موجود تھی سلنڈر مل جانے کے بعد میرے پاس کاروائی کرنے کے لیے سامان پورا ہو گیا اور میں نے ان دونوں اسرائیلی جاسوسوں کا انتظار شروع کر دیا اس دوران میں نے اپنے روزانہ کے معمولات میں کوئی فرق نہ آنے دیا دو دن بعد میں نے ان دو اسرائیلی جاسوسوں کو کافی شاپ میں بیٹھے دیکھا میں انکے قریب ہی ایک ٹیبل پر بیٹھ گیا اور کافی کا آرڈر دے کر سگریٹ نکالا جیب میں ماچس تلاش کرنے کے بعد ان کے پاس گیا اور ماچس مانگی سگریٹ سلگا کر ماچس واپس کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ میرا نام آصف علی ہے اور مہاجر ہوں اور کئی ماہ سے اس ہوٹل میں مقیم ہوں انہوں نے کہا کہ ہم امریکی ٹوررسٹ ہیں اور آج ہی یہاں پہنچے ہیں اور اس ہوٹل میں ٹھہرے ہیں اپنے شکار کو انہوں نے اپنے اتنے قریب دیکھ کر اپنے ٹیبل پر مجھے بیٹھنے کی دعوت دی میں انکے ساتھ ہی بیٹھ گیا ویٹر میری آرڈر کی ہوئی کافی اسی ٹیبل پر لے آیا میں نے بلا جھجک کافی پی اس میں ملاوٹ کا احتمال اس لیے نہیں تھا کہ اسکا آرڈر میں نے اپنی ٹیبل سے دیا تھا اسرائیلی سفارت کاروں نے بھارتی مطالبے پر محض خانہ پوری کی تھی اور مجھے اغوا کرانے کے لیے تھرڈ کلاس جاسوس بھیجے تھے ان بظاہر امریکیوں کی انگریزی نہ تو امریکی تلفظ میں تھی اور نہ ہی انکی امریکہ کے متعلق معلومات کسی پاکستانی سکول کے طالب علم سے زیادہ تھیں ہم باتیں کرتے ہوئے آنکھوں ہی آنکھوں میں ایک دوسرے کو تول رہے تھے انکے متعلق میری راے یہ تھی کہ جاسوسی سے نابلد محض پیشہ ور قاتل تھے یہی سوچ کر اور ان سے باتیں کرنے کے بعد آج ہی رات انکا کام تمام کرنا ضروری ہو گیا تھا ان سے رخصت ہو کر میں ریسیپشن پر پہنچا تو وہاں پر معلوم ہوا کہ ان کا کمرہ میرے فلور پر کمرہ نمبر 15 ہے
 میں حسب معمول مریم کے گھر گیا گپ شپ لگائی مگر اس شام میں جلدی واپس آ گیا اور اپنے ہوٹل کی لابی میں بیٹھ کر ان امریکیوں کو اپنے کمرے میں جاتا دیکھ لینا چاہتا تھا میں وہاں رکھے اخبار اور رسالوں کی ورق گردانی کرنے لگا رات 10 بجے کے قریب وہ واپس ہوٹل میں آے اور سیدھا اپنے کمرے میں چلے گئے ان کے جانے کے دس پندرہ منٹ بعد میں بھی اپنے کمرے میں آ گیا اپنا زہریلی گیس کا سلنڈر اور زہریلی سوئیوں والا ڈبہ چیک کیا ہوٹل میں بارودی اسلحہ کا استعمال سو فیصد قتل و غارت بنتا تھا ٹھیک 11 بجے میں نے گیس ماسک پہن کر اپنے روم کی بتیاں آف کیں اور دروازے سے باہر جھانکا وہاں ہر طرف خاموشی کا راج تھا میں بے اآواز قدموں سے چلتا ہوا انکے روم کے دروازے پر گیا گیس سلنڈر میرے ہاتھ میں تھا اور دستک دی اندر سے آواز آئی کون ہے اس وقت؟ میں آواز بدلتے ہوئے کہا کہ ویٹر سر ایک میسج آپ کے لیے ہے میں ویٹروں جیسی ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں کہا اندر سے آواز آئی ایک منٹ.
میں بائیں دروازے کے ساتھ چپک کر کھڑا ہو گیا کیونکہ دایاں دروازہ پہلے کھلتا تھا گیس سلنڈر میں نے اس طرح پکڑا تھا کہ اخراجی بٹن پر میری انگلی تھی اور ساتھ ہی
میں دعا کر رہا تھا کہ دروازہ کھلنے سے پہلے کوئی ویٹر یا کوئی گیسٹ اپنے روم سے باہر نہ نکل آئے. دروازہ کھلنے کی آواز آئی. اور ساتھ ہی ایک اسرائیلی نے ویٹر سے پیغام لینے کے لیے دروازے سے تھوڑا سا باہر نکل آیا. سامنے کسی کو نہ پا کر اس نے بائیں طرف دیکھا جہاں میں کھڑا تھا ماسک والا چہرہ دیکھ کر اسے فوری خطرے کا احساس ہوا ادھر جونہی اس نے میری طرف گردن گھما کر دیکھا میں نے گیس اخراج والا بٹن پریس کر دیا تھا بیک وقت دو کام ہوے گیس اس کے نتھنوں میں گھسی اور ساتھ ہی اس نے اپنے بچاؤ کے لیے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی لیکن بہت دیر ہو چکی تھی اس کے ایسا کرنے سے پہلے ہی میں نے اسے دھکا دے کر اندر دھکیل دیا اور اسے پھلانگتے ہوئے دوسرے اسرائیلی کے بیڈ پر چھلانگ لگا کر پہنچ گیا دوسرے اسرائیلی نے خطرے کو بھانپتے ہوے اپنے تکیے کے نیچے پستول نکالنے کے لیے ہاتھ ڈالا لیکن اتنی دیر تک میں گیس اس کے منہ پر چھوڑ چکا تھا وہ چند لمحے بستر پر ہی پھڑ پھڑایا اور ٹھنڈا ہو گیا میں نے پہلے انکا دروازہ اندر سے لاک کیا ونڈو کھولی تاکہ گیس باہر نکل جاے پھر فرش پر گرے اسرائیلی کو اٹھا کر اس کے بیڈ پر لٹایا. وہ سلیپنگ سوٹ میں تھے میں نے ان کے کپڑوں اور کمرے کی تلاشی لی ان کے بٹوؤں میں میری ایک ایک تصویر اور امریکی پاسپورٹ اور چند ڈالر تھے ان کے تکیوں کے نیچے سے ریوالور اور گولیاں ملیں تلاشی کے بعد میں نے ونڈو بند کی اور تصاویر اور بیہوش کرنے والی گیس اپنے قبضے میں کیا ان کے کمرے کی اسی طرح سیٹنگ کی جیسے پہلے تھی لائٹ آف کر کے نائٹ لائٹ جلا دی اور احتیاط سے باہر نکل کر انکا دروازہ بند کیا اور اپنے روم میں آ گیا ان کا سب سامان اور اپنا پسٹل گیس سلنڈر اور زہریلی سوئیوں کا ڈبہ اور گیس ماسک ائر بیگ میں ڈالے اور بیگ لے کر نیچے لابی میں آ گیا ہوٹل میں میری اس رات انٹری ہو چکی تھی اس لیے نیچے کسی کی آنکھ میں آے بغیر میں ہوٹل سے باہر آ گیا اور وین لے کر سیدھا مریم کے گھر پہنچا میری آمد کا سن کر ہڑ بھڑا کر اٹھی میں نے بیگ اسے دیتے ہوئے کہا کہ ہوٹل میں دو اسرائیلی میرے ہاتھوں مارے گئے ہیں یہ بیگ رکھ لو اور اسے کسی محفوظ جگہ پر چھپا دو مجھے ارجنٹ واپس جانا ہے کیونکہ میری ہوٹل میں واپسی کی انٹری ہو چکی ہے باقی واقعہ کل بتاؤں گا مریم نے بھی پوچھنا مناسب نہ سمجھا میں واپس ہوٹل پہنچا تو کسی نے بھی میری غیر حاضری محسوس نہیں کی تھی کافی شاپ میں کافی پینے کے بعد میں اپنے روم میں آ گیا اور لمبی تان کر سو گیا میری اب یہ حالت ہو چکی تھی کہ اب کسی دشمن کو مارنے کا اتنا بھی احساس نہیں ہوتا تھا کہ جتنا ایک چوہا مارنے کا ہو
اگلے روز دوپہر کے بعد ان امریکیوں کی ہلاکت کا پتہ چلا تھا انکا دروازہ میں نے باہر نکلتے وقت اندر سے لاک کر دیا تھا اور دروازے پر نو ڈسٹرب کا بورڈ پہلے ہی لٹکا ہوا تھا وہ تو رومز کی صفائی کرنے والوں نے انکے روم کی صفائی کرنے کے لیے بار بار چکر لگاے پھر دروازہ کھٹکھٹایا تو دروازہ نہ کھلنے پر انہوں نے ماسٹر کی سے تالا کھولا اور اندر داخل ہوئے اور صفائی کے بعد بیڈ شیٹ چینج کرنے کے لہے انہیں جگانے کی کوشش کی تو وہ نہ اٹھے تو انہیں پتہ چلا کہ وہ تو ابدی نیند سو چکے ہیں ہوٹل میں شور مچ گیا انتظامیہ نے فوری پولیس کو کال کی پولیس آئی تفتیش شروع کی تو انہیں بتایا گیا کہ دروازہ اندر سے بند تھا اور صفائی والوں نے کھولا پولیس کو فوری طور پر کوئی سراغ نہ مل سکا انکی لاشیں اٹھوا کر سرد خانے بھجوا دی گئیں رسمی کاغذی کاروائی ہوٹل میں ٹھہرنے والوں کی لسٹ اور ان لوگوں کا سامان لے کر پولیس چلی گئی ان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی نہ ملے اس لیے پولیس نے انکے سفارت خانے بھی رابطہ نہ کیا میں جانتا تھا کہ پولیس خاموشی سے واپس تو چلی گئی ہے اور انکی اندھے قاتلوں کی لسٹ میں دو اور کا اضافہ ہوگیا ہے جسے وہ ایسے ہی ہضم نہی کرے گی. اور وہی ہوا اس دن جب میں مریم کو مل کر واپس ہوٹل پہنچا تو دیکھا کہ پولیس کی کافی زیادہ نفری ایک ایس پی کے ساتھ ہوٹل کے ملازمین سے لے کر وہاں ٹھہرے ہوئے گیسٹس کی تفتیش اور کمروں کی تلاشی لے رہی تھی
ہر کمرے کی طرح میرے کمرے کے باہر بھی ایک سپاہی کھڑا تھا میں نے کمرہ کھولا تو اس نے میرے ساتھ کمرے میں آ کر تلاشی لی اور چلا گیا میں تھوڑی دیر بعد اپنے کمرے سے نیچے کافی شاپ میں آ کر بیٹھ گیا اور ایک کافی آرڈر کی مجھے وہاں بیٹھے ابھی تھوڑی دیر ہی گزری تھی کہ ایس پی میرے پاس آ کر بیٹھ گیا اور مجھ سے میرے بارے میں پوچھا تو میں نے وہی رٹی رٹائی کہانی سنا دی پھر اس کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ شروع ہو گیا اس نے کہا کہ مسٹرآصف علی آپ اتنے مہنگے ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں جبکہ پاکستانی مہاجر تو یہاں خستہ حالی سے دن گزار رہے ہیں
میں نے جواب دیا
مہاجر ہونے کا مطلب نہیں کہ وہ مالی طور پر کمزور ہی ہو میں اپنا تمام سرمایہ اپنے ہمراہ لایا ہوں اور اپنے معیار کے مطابق رہ رہا ہوں میں ضرورت مند مہاجروں کی مالی امداد بھی کرتا ہوں
ایس پی نے کہا کہ آپ مالی طور پر اتنے مستحکم ہیں تو اپنا ٹکٹ خرید کر پاکستان کیوں نہیں چلے جاتے
میں نے جواب دیا کہ میرا چھوٹا بھائی ابھی ڈھاکہ میں ہی پھنسا ہوا ہے اس نے وہاں کسی کے ہاں پناہ لے رکھی ہے میں اسی کا انتظار کر رہا ہوں وہ یہاں آ جاے تو میں اسے فوراً لے کر یہاں سے چلا جاؤں گا
ایس پی ہمیں پتہ چلا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے میں تمہارے ساتھ خصوصی برتاؤ کیا جاتا ہے
میں نے جواب دیا یہ درست ہے اور اسکیوجہ صرف میری مالی خوشحالی ہے آپ نے بھی مجھ سے تفتیش کے دوران جو رویہ اپنایا ہے یقیناً ہر مہاجر کے ساتھ آپکا رویہ ایسا نہیں ہو گا
ایس پی ہمیں آج ہی کسی ذریعے سے ایک پرنا بھارتی اخبار ملا ہے جس میں آپ کی تصویر کے ساتھ یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ آپ مہاجر نہیں پاکستانی جاسوس ہیں
میں نے ہنستے ہوئے جواب دیا ایس پی صاحب بھارت ہمارا دشمن ملک ہے ہماری اس کے ساتھ 3 جنگیں ہو چکی ہیں اس نے ہماری غفلت اور سیاسی بے چینی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں دو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا ہے جہاں تک بھارتی اخبار میں میری تصویر اور میرے جاسوس ہونے کا لکھا ہے تو مجھے بھی اسکا علم ہے یہ بات بلکل من گھڑت ہے چٹا گانگ میں میری ایک ہندو ملواڑی کے ساتھ کاروباری رقابت تھی مشرقی پاکستان میں ملٹری ایکشن ہونے بعد وہ کلکتہ بھاگ گیا جبکہ میں نیپال آنے کے لیے چٹاگانگ سے کلکتہ پہنچا تو وہاں اتفاقاً چورنگی میں اس کے ساتھ میری ملاقات ہو گئی وہ بڑی آؤ بھگت سے مجھے ملا اور رات کے کھانے کی دعوت دی یہ سمجھتے ہوئے کہ ان حالات میں وہ کاروباری چپکلش بھول چکا ہو گا میں نے اسکی دعوت قبول کر لی ایک بڑے ریسٹورنٹ میں جب ہم کھانا کھا رہے تھے تو اس کے ایک فوٹو گرافر نے میری کئی تصاویر اتار لیں کھانے کے بعد میں واش روم گیا تو جب واپس آیا تو دیکھا کہ اس نے کلکتہ پولیس کو بلا رکھا تھا میں سمجھ گیا کہ اسکا مجھے پکڑوانے کا ارادہ ہے میں وہی سے واپس مڑا اور واش روم کی کنڈی لگا کر واش روم کے روشندان سے نکل کر سیدھا اپنے ہوٹل پہنچا وہاں سے جتنا ہو سکا سامان لیا اور بذریعہ ٹرین پٹنہ پہنچا اور وہاں سے یہاں تک پہنچ گیا مجھے پکڑوانے میں ناکامی کے باعث اور اس ملواڑی نے میری فوٹو مختلف فوٹوز کے ساتھ ایڈٹ کر کے اخبار میں چھپوا دیئے
ایس پی یقینی اور بے یقینی کی کیفیت سے دوچار میری باتیں سن رہا تھا میں نے پوچھا ایس پی صاحب آپ تو منجھے ہوئے پولیس والے ہیں آپ ہی سچ بتائیں کہ کیا میں شکل سے جاسوس لگتا ہوں میرے جیسے قدوقامت کے لوگ تو ہزاروں میں پہچانے جاتے ہیں اور ایسے شخص کو جاسوس بنانا ہی جاسوسی اصولوں کے خلاف ہے ایس پی میری یہ آخری بات اور اپنی تعریف سن کر خاصا متاثر لگ رہا تھا اس نے کہا آپ ٹھیک کہتے ہیں دشمنی میں لوگ بہت دور تک چلے جاتے ہیں اور آپ کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہو گا ویسے بھی آپ کے خلاف ہمارے پاس کیا ثبوت ہیں صرف ایک بھارتی اخبار جس پر آپ کی تصویر اور الزام شائع ہوا ہے جو ان کے بقول آپ نے بھارت میں کیے ہیں نیپال میں آپ پر کوئی الزام نہی ہے اگر بھارت کو آپکی ضرورت ہے تو وہ انٹر پول کے ذریعے ہماری حکومت سے رابطہ کرے اخباروں خاص کر بھارتی اخبارات کی تمام تر خبریں جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں بندرگاہ نہ ہونے کی مجبوری سے بھارت ایسی ہی ناجائز باتوں کو بیس بنا کر ہم پر دباؤ ڈالتا رہتا ہے جنکا حقیقت میں نام و نشان تک نہیں ہوتا اگر یہ دو مرنے والے بھارتی ہوتے تو آپ پر شک کیا جا سکتا تھا مگر یہ دونوں تو امریکی ہیں اور کل ہی یہاں چیک ان ہوے ہیں ان سے آپ کی دشمنی کی وجہ کوئی نہیں ہو گی مجھے افسوس ہے کہ میں نے آپکو زحمت دی اور آپ کا وقت برباد کیا یہ کہہ کر اس نے مجھ سے ہاتھ ملایا اور جہاں تفتیش کے لیے ہوٹل کے دوسرے لوگ ویٹ کر رہے تھے وہاں چلا گیا
 نیپال میں پولیس یا کسی سرکاری افسر کو اگر شراب بطور تحفہ پیش کی جاے تو اسے رشوت تصور نہیں کیا جاتا. میں نے بھی اپنے ہوٹل کی سب سے مہنگی وہسکی کی ایک بوتل لی اور سب کے سامنے ایس ایچ کو پیش کر دی اس نے شکریہ کے ساتھ قبول کی اور اپنے سپاہی کو کہا کہ ان کے روم جو سپاہی کھڑا ہے اسے وہاں سے ہٹا دیا جائے میں روم میں آ کر لیٹ گیا. اور اللہ کا شکر ادا کیا کہ گذشتہ رات میں نے اسلحہ وغیرہ مریم کے پاس رکھوا دیا تھا اگر وہ کمرے سے برآمد ہو جاتا تو بہت مصیبت بن جاتی ساتھ ہی میری سوچ کا رخ بدل گیا کہ آج سپہر کو امریکیوں کی موت کا پتہ چلا اور چند گھنٹوں میں میری تصویر والا اخبار پولیس اسٹیشن پہنچا دیا گیا یقیناً کوئی میرے خلاف ثبوت اکھٹے کیے بلکل تیار بیٹھا ہے اور یہ کام صرف بھارتی سفارت خانہ ہی کر سکتا تھا لیکن سفارت خانے کو اتنی جلدی اطلاع کیسے مل گئی یقیناً ہوٹل ملازمین میں ان کا کوئی آدمی ہو گا جو تمام خبریں ان کے سفارت خانے پہنچاتا تھا ورنہ امریکیوں کی ہلاکت کا بھارتی سفارت خانے کو کیا واسطہ ہو سکتا تھا اور امریکن سفارت خانے میں میری تصویر والے اخبار کا کیا کام اور اب مجھے ہوٹل ملازمین میں سے اس بھارتی جاسوس کو تلاش کرنا تھا جو کسی وقت بھی میرے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا تھا اپنے چینی دوستوں کو میں نے ہوٹل میں پولیس کو دیکھتے ہی باہر سے رخصت کر دیا تھا ان کے لیے کمرہ بھی میں نے اپنے نام سے بک کروایا ہوا تھا مجھے اسلحہ خاص کر اپنا پسٹل ساتھ رکھنے کی اتنی عادت پڑ چکی تھی کہ اس کے بغیر مجھے خود میں کچھ کمی محسوس ہو رہی تھی اور ایسے حالات میں مجھے اسکی کسی وقت بھی ضرورت پڑ سکتی تھی میں رات ایک بجے تک اپنے کمرے میں رہا اور پھر چینی دوستوں کے لیے بک کیے گئے کمرے میں جا سو گیا اگلی صبح میں نے مریم کو گذشتہ رات کی پولیس کی پوری تفتیشی کاروائی کی تفصیل بتائی تو وہ بہت متفکر ہو گئی میں جانتا تھا کہ غیر متفکر طور پر میرے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے اگرچہ بھارتی سفارت خانہ ابھی تک اپنے انتقامی خیال کو عملی جامعہ نہیں پہنا سکا مگر اس کو اپنے ایجنٹوں کے قتل کیوجہ سے بہت دکھ تھا اور وہ کسی وقت بھی مجھ پر بھرپور حملہ کر سکتا تھا پولیس کو اتنی جلدی میری تصویر والی اخبار بھیجنے کا مطلب تھا کہ وہ میری ہر حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہے اور میرا کھٹمنڈو میں زندہ رہنا سب اللہ پاک کا کرم تھا اور مزید جو ڈی ایم آئی نے مجھے زندہ گرفتار کرنے کے احکام جاری کیے ہوئے تھے ورنہ اتنے بڑے جاسوسی کو چلانے والے بھارتی مجھے کسی وقت بھی گولی کا نشانہ بنا سکتے تھے مجھے زندہ پکڑنے کی انکی جستجو کیوجہ سے ان کے بیس ایجنٹ موت کے گھاٹ اتر چکے تھے اپنی ان ناکامیوں کیوجہ سے وہ تنگ آ کر مجھے ہلاک کرانے کا بھی آرڈر جاری کر سکتے تھے مریم کو میں نے اپنے خدشات تو نہیں بتاے مگر اس سے اپنا پسٹل فالتو میگزین اور زہریلی سوئیوں والا ڈبہ ضرور لے لیا یہ سب دیتے ہوئے مریم نے مجھے بے حد محتاط رہنے کی تلقین کی. جب میں جانے لگا تو اس نے کہا کہ دشمن کے پاس اب تم کو قتل کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہا اس نے چینی ساتھیوں کو میرے ساتھ بھجتے ہوئے میری سیکیورٹی کے لیے خاص ہدایات دیں اور انہیں اسرائیلی کے پسٹل اور گولیاں بھی دے دیں مریم سے رخصت ہو کر ہم نے پاکستانی سفارت خانے کا چکر لگایا اور پھر شیر پنجاب ریسٹورنٹ چلے گئے دن کا خاصا حصہ آوارہ گردی میں گزار کر سپہر کو واپس ہوٹل آے میں اپنے کمرے میں چلا گیا ٹھیک 4 بجے کرنل آنند کا فون آیا کہ اگر اسکی کوئی مصروفیت نہ ہو تو وہ کیپٹن مان کے ساتھ 5 بجے مجھے ملنا چاہتا ہے میں نے اسے آنے کی دعوت دے دی مجھے یہ موقع مل گیا کہ کرنل آنند سے مل کر میں اسرائیلی جاسوسوں کے قتل کا ریایکشن اس سے جان سکوں
جاری ہے

Next Episode


No comments:

غازی از ابو شجاع ابو وقار قسط نمبر60 Ghazi by Abu Shuja Abu Waqar

Ghazi  by  Abu Shuja Abu Waqar  غازی از ابو شجاع ابو وقار  پیشکش محمد ابراہیم 60 آخری قسط نمبر  Ghazi by Abu Shuja Abu...

Powered by Blogger.