Ads Top

پیار_ادھورا_مت_کرنا از_بنت_نذیر قسط_نمبر_02


 پیار_ادھورا_مت_کرنا
   از
بنت_نذیر 





#پیار_ادھورا_مت_کرنا
#از_بنت_نذیر
#ناول_ہی_ناول
#قسط_نمبر_02

"رک جاؤ"
سارا نے جب سر راحم کو دیکھا وہ جلدی سے سر کی اوٹ میں چھپ گئی
"تم لوگوں کی ھمت کیسے ہوئی اسے چھیڑنے کی
"سارا گاڑی میں جا کے بیٹھو"
مگر سر آپ ،
وہ آ بھی بھی ڈر کے مارے کانپ رہی تھی ،،
سر کو غصے میں دیکھ کہ وہ جلدی سے سر کی گاڑی کی طرف بڑھی،،،
سر راحم نے ان دونوں کو خوب پیٹا انہیں خود بھی ایک دو چوٹیں آئی
مگر ان لڑکوں کی نسبت کم 
لوگ بھی اکھٹے ھونے لگے 
ان لڑکوں کی خوب عزت افزائی لوگوں نے بھی کی 
ان دونوں نے معافی مانگنا شروع کر دی،،،
ھمیں معافی کر دو اب ھم کسی کو نہیں چھیڑیں گیں دونوں گڑگڑانے لگے ،،،
اب اگر کسی لڑکی کو چھیڑا تو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ھو گئے ،، 
سر راحم اتنا کہہ کے گاڑی کی طرف بڑھ گئے،،،
وہ گاڑی میں بیٹھے جب سارا کی نظر ان کی گردن پر پڑی
جہاں معمولی سا زخم تھا اور ہلکہ ہلکہ خون رس رہا تھا۔۔
سر یہ ،،، وہ پھر رونے لگی،،،
"کچھ نہیں ھوا ،معمولی سا زخم ہے ٹھیک ہو جائے گا،، سر نے لاپرواہی سے کہا،،
یہ سب میری وجہ سے ہوا ۔وہ روتے ھوئے بولی..
نہیں یار ۔۔تمہاری جگہ کوئی بھی ھوتا میں اسکی ہلپ کرتا،، اور اب یہ رونا بند کرو..ورنہ،،،
ورنہ کیا۔۔ اس نے سوالیہ نظروں سے سر کی طرف دیکھا
ورنہ میں بھی رونے لگ جاؤں گا سر نے رونی صورت بنا کر کہا،،
اور وہ روتے روتے ھنس دی
_____________
وہ گھر آئی تو امی اسی کا انتظار کر رھی تھی،،
آج لیٹ ہو گئی تم۔۔
آج بس لیٹ آئی امی ،،اس نے سچ نہیں بتایا کہ امی پریشان ہو جائیں گی۔۔
اوکے ۔۔فریش ہو کے آؤ میں کھانا لگاتی ہوں۔۔
______________
سر نے میری اتنی ہلپ کی اور میں نے شکریہ تک نہیں کہا 
وہ اپنے آپ پر تاسف کر نے لگی۔۔۔
کیوں نا میں ان کے گھر جاؤں اور۔۔۔۔۔۔ نہیں نہیں کیا کہیں گے بن بلائے مہمان

میں انہیں letter لکھتی ہوں 
اوو یس گڈ آئیڈیا 
اس نے ایک کارڈ بنا یا
اور پیارا کر کے Thanks لکھا ساتھ میں اپنا نام بھی لکھ دیا
کل یہ میں سٹاف روم میں رکھ دوں گی

___________________
دوسرے دن ہی اسنے وہ letter سٹاف روم میں رکھ دیا
مگر افسوس وہ پرنسپل کے ہاتھ لگ گیا ۔۔۔
وہ سوچ رہی تھی پتہ نہیں سر کا reaction کیا ھوگا
جب اسے پرنسپل کا بلاوا آیا 
(پرنسپل صاحب مجھے کیوں بلا رہے ہیں)
May I come in sir?
جی آ جائیں ۔۔۔
یہ Letter آپ نے سٹاف روم میں رکھا ہے؟
جی سر۔۔ وہ گھبرا گئی 
کس کو لکھا ہے ؟
وہ سر ۔۔ وہ کچھ کہنے ہی والی تھی جب پرنسپل نے کہا۔۔۔
آپ ہمارے کالج کی سب سے لائق سٹوڈنٹ ہیں۔۔ آپ کو یہ حرکت زیب نہیں دیتی ۔۔۔
لاسٹ وارننگ ہے اب اگر ایسی حرکت کی تو آپ کے پاپا کے پاس complain جائے گی۔۔۔
اب آپ جا سکتی ہیں ۔۔۔
وہ آفس سے باہر آئی 
تو آگے سر راحم کھڑے تھے
وہ جلدی سے کلاس روم کی طرف بھاگی ۔۔
سر اسکی آنکھوں میں جھلملاتے آنسو دیکھ چکے تھے (اسے کیا ھوا)
_____________
وہ کلاس میں بھی خاموش بیٹھی رہی
زینب نے بہت پوچھنے کی کوشش کی مگر وہ خاموش رہی
____________
تھینکس ہی لکھا تھا کوئی Love letter تو نہیں سر ویسے غلط سوچ رہے 
وہ گھر آ کے بھی پریشان رہی 
اور پھر پارک میں آ گئی
ہلکی ہلکی ہوا چل رہی تھی 
وہ اداس سی بیٹھی شام کے اداس منظر کا حصہ لگ رہی تھی ۔۔۔۔
اسے ایسا محسوس ہواجیسے اسے کوئی دیکھ رہا ہے 
اس نے ادھر ادھر دیکھا مگر وہاں سب مصروف تھےبچے کھیل رھے تھے اور بڑے خوش گپیوں میں مصروف تھے
ایک وہی تنہا بیٹھی تھی
___________________
سارا گھر سے واپس آئی تو زینت پھپھو آئی تھی 
۔۔۔
وہ ان سے مل کر روم میں آگئ اسے اپنی پھپھو کچھ خاص نہیں پسند تھی 
ان کو اپنی دولت پر بہت غرور تھا کبھی کبھار ہی آتی تھی مگر جب بھی آتی کوئی نا کوئی ہلچل مچا کے جاتی تھی ۔۔۔۔
آخر رات کو انہوں نے اپنے آنے کا مقصد بتا ہی دیا 
دیکھ نصیر ۔۔منگنی کر نے میں کوئی حرج نہیں ہے وہ منگنی کے بعد بھی تو پڑھ سکتی ہے ۔۔۔۔
مگر آپا ۔۔۔بچی سے بھی تو رائے لینی ہے ۔۔۔۔
مجھے پتہ ہے سارا کا وہ کبھی انکار نہیں کرے گی ۔۔۔
وہ دروازے کے باہر کھڑی سب سن رہی تھی ۔۔
(نہیں پھپھو کبھی بھی میں آپ کے بیٹے کے لیے نہیں مانوں گی گھمنڈی )
اس نے دل میں کہا اور اپنے روم میں چل دی ۔۔۔۔۔
سوچ کے جواب د۔۔۔۔۔۔
ابھی وہ پڑھ رہی ہے جب تک وہ تعلیم مکمل کرتی میں اس کا رشتہ کہیں بھی نہیں ہو نے دوں گی 
فہیمہ بیگم نے نصیر احمد کی بات کاٹ کر حتمی انداز میں کہا۔۔۔
آئے ہائے بی بی کتنی زبان چلتی ہے اسکی۔۔۔
نصیر احمد خاموش رہے بہن کی عادت سے وہ باخوبی واقف تھے۔۔۔۔
__________
آخر کیا کہا پرنسپل نے سارا کو جو وہ روئی اور پارک میں بھی کتنی اداس بیٹھی تھی ۔۔
سر راحم سوچ کے گھوڑے ادھر ادھر دوڑا رہے تھے۔۔ ذہن میں بہت سے سوال اٹھ رھے تھے مگر جواب ندارد 
راحم بیٹا ،،،دادو نے آواز دی۔۔
یہ کیا اندھیرا کیے بستر پر پڑے ھو 
۔۔۔۔ دادی نے نحوست سے کہا (سر راحم ماں باپ کی وفات کے بعد دادی کے پاس ہی رہتے تھے)
اسی لیے کہتی ہوں بیٹا شادی کر لے میری ذمہ دادی میں بھی کمی آئے۔۔۔۔

ارے دادو کیا بات لے کے بیٹھ گئی ہیں میں شادی کے بغیر ہی خوش ہوں کیوں مجھے قیدی بنانا چاہتی ہیں ...اس نے مذاق میں بات اڑائی
دادی تاسف سے سر ہلاتی رہ گئی۔۔۔۔۔
۔_________________
کالج میں فرسٹ ٹرم ایگزام ھو رہے تھے وہ سب بھول بھول کے 
تیاری کر رہی تھی 
جس دن لاسٹ پیپر تھا اس دن سر راحم غیر حاضر تھے 
اتنی لاپرواہی اج ان کو لازمی آنا چاہیے تھا میتھ کا پیپر جو تھا ۔۔۔۔
انعم (سارا کی کلاس فیلو ) نے کہا 
ابھی میں نے سر علی سے پوچھا ہے ان کا کوئی رشتہ دار بیمار ہے ۔۔۔
فرحان نے کہا 
رشتہ دار ۔۔ سارا پریشان ہو گئی (شاید دادو ان کی)
میں پتہ کروں گی۔۔۔۔

سب کلاس فیلوز باتیں کرتے رہے مگراسکا 
دل یک دم ہر چیز سے اچاٹ ھو گیا
_____________
سارا نے گھر آئی
فریش ہو کے کھانا کھایا 
اڈریس ڈھونڈا جو دادو نے اسے دیا تھا ۔۔۔
اور امی سے پارک کا کہہ کے سر کے گھر چلی گئی 
ایک بار دروازے پہ دستک دی
جب دروازہ نہیں کھلا 
پھر دستک دی
کتنی پاگل ہوں گھنٹی کے بجائے دروازہ پیٹ رہی ہوں 
سر راحم نے دروازہ کھولا اور سارا کو دیکھ کے حیران رہ گئے
اسلام علیکم ۔۔سارا نے سلام کیا 
و علیکم سلام
آئیے آئیے سر نے اندر آنے کی جگہ دی
وہ اندر آئی 
اسی لمحے اسے نعمان (زینت کا بیٹا جو سارا لوگوں کے گھر آ رہا تھا )
اس نے دیکھ کیا 
_________جاری ہے___________

No comments:

غازی از ابو شجاع ابو وقار قسط نمبر60 Ghazi by Abu Shuja Abu Waqar

Ghazi  by  Abu Shuja Abu Waqar  غازی از ابو شجاع ابو وقار  پیشکش محمد ابراہیم 60 آخری قسط نمبر  Ghazi by Abu Shuja Abu...

Powered by Blogger.